اللہ رے ہوائے گلِ رخسار محمد
اللہ رے ہوائے گلِ رخسار محمد
ہے طائر جاں بلبلِ گلزار محمد
ابرِ کرمِ رحمتِ غفّار بنا ہے
کس اوج پہ ہے سایۂ دیوار محمد
ز وار چلیں سر سے وہاں جائے ادب ہے
پامال نہ ہو سایۂ دیوار محمد
کہتے تھے سرِ عرش ملک یہ شبِ معراج
کس اوج پہ ہے طالعِ بیدار محمد
کیا جانے کوئی قدر مری عرش سے پوچھو
کہتی ہے یہ خاکِ در سرکار محمد
خود نطق بھی آ آ کے لیا کرتا تھا بوسے
کیا مل گئی تھی لذّتِ گفتار محمد
پڑھتے تھے ملک سورۂ الفتح دم جنگ
جب لڑتے تھے کفّار سےانصار محمد
معراج ملی شانۂ پُر نور پہ اِ ن کو
تا دوش رہے گیسوئے خمدار محمد
رفعت مری خاور سے بڑھی ہے کئی منزل
ہاتھ آئی ہے دربانیٔ سرکار محمد
خاکا کبھی کعبے کی عمارت کا نہ کھینچتا
پڑتا نہ اگر سایۂ دیوار محمد
اکسیر ہوا خواب مقدر مرا جاگا
سونے میں ملی دولتِ دیدار محمد
جب نزع میں یارب ہوں زباں پر مری کانٹے
اس وقت ملے شربتِ دیدار محمد
جنت کے محل تجھ کو بھی مل جائیں گے قیصرؔ
تو بھی تو ہے اک بندۂ سرکار محمد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.