Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اللہ رے ہوائے گلِ رخسار محمد

شاہ امین الدین قیصر

اللہ رے ہوائے گلِ رخسار محمد

شاہ امین الدین قیصر

MORE BYشاہ امین الدین قیصر

    اللہ رے ہوائے گلِ رخسار محمد

    ہے طائر جاں بلبلِ گلزار محمد

    ابرِ کرمِ رحمتِ غفّار بنا ہے

    کس اوج پہ ہے سایۂ دیوار محمد

    ز وار چلیں سر سے وہاں جائے ادب ہے

    پامال نہ ہو سایۂ دیوار محمد

    کہتے تھے سرِ عرش ملک یہ شبِ معراج

    کس اوج پہ ہے طالعِ بیدار محمد

    کیا جانے کوئی قدر مری عرش سے پوچھو

    کہتی ہے یہ خاکِ در سرکار محمد

    خود نطق بھی آ آ کے لیا کرتا تھا بوسے

    کیا مل گئی تھی لذّتِ گفتار محمد

    پڑھتے تھے ملک سورۂ الفتح دم جنگ

    جب لڑتے تھے کفّار سےانصار محمد

    معراج ملی شانۂ پُر نور پہ اِ ن کو

    تا دوش رہے گیسوئے خمدار محمد

    رفعت مری خاور سے بڑھی ہے کئی منزل

    ہاتھ آئی ہے دربانیٔ سرکار محمد

    خاکا کبھی کعبے کی عمارت کا نہ کھینچتا

    پڑتا نہ اگر سایۂ دیوار محمد

    اکسیر ہوا خواب مقدر مرا جاگا

    سونے میں ملی دولتِ دیدار محمد

    جب نزع میں یارب ہوں زباں پر مری کانٹے

    اس وقت ملے شربتِ دیدار محمد

    جنت کے محل تجھ کو بھی مل جائیں گے قیصرؔ

    تو بھی تو ہے اک بندۂ سرکار محمد

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے