گوارا جب نہ خالق کو ہوئی فرقت محمد کی
گوارا جب نہ خالق کو ہوئی فرقت محمد کی
بنائی خاص اپنے نور سے صورت محمد کی
نہ پاتی چشمۂ کوثر کبھی امت محمد کی
نہ بڑھتی صورتِ دریا اگر رحمت محمد کی
شبِ معراج اللہ رے عروجِ سید عالی
بڑھی تھی عرش کے پایہ سے بھی شوکت محمد کی
اذانوں کی رہے گی دھوم اے دل جابجا برپا
بجے گی پنج وقتہ حشر تک نوبت محمد کی
حلیمہ کہتی تھی ہے فخر مجھ کو تاجداروں پر
مجھے ہے چاہئے کونین بس خدمت محمد کی
شبِ معراج یکتائی نے یہ عالم کیا پیدا
حجابِ نور خالق بن گیا خلوت محمد کی
ملاحت میں صباحت آتی تھی خوفِ الٰہی سے
دمِ طاعت بدل جاتی تھی یہ رنگت محمد کی
ملی معراج شاہِ دیں ہوئے قرآں ہوا نازل
محبت فرض ہے اے دل بہر صورت محمد کی
نکل آنا بہت دشوار ہوتا چاہِ کنعاں سے
نہ ہوتی یوسفِ مصری کو گر چاہت محمد کی
بہایا کرتے تھے اشکوں کے دریا چشمِ پُرنم سے
بڑھی تھی یہ اویسِ پاک کو الفت محمد کی
جہاں میں غل ہوا مہرِنبوت اوج پر آیا
بوقتِ صبحِ صادق جب ہوئی خلقت محمد کی
کلاہِ مہر کو ذرہ سمجھتا ہوں میں اے قصیرؔ
مری سرتاج ہے خاکِ درِ دولت محمد کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.