اثر نالوں نے دکھلایا یہاں تک
اثر نالوں نے دکھلایا یہاں تک
زمیں پہنچی تڑپ کر آسماں تک
رسائی غیر ممکن ہے وہاں تک
عدو ہیں پاسباں سے رازداں تک
اگر اک آہِ سوزاں دل سے کھینچوں
زمیں سے پہنچیں شعلے آسماں تک
خدا کی شان تھا وہ رہنما دل
کہ لے آیا مجھے دیرِ بُتاں تک
مٹایا آسماں نے مرمٹوں کو
رہے بانی نہ تربت کے نشاں تک
اگر تقدیر رہبر ہے تو اک دن
پہنچ ہی جائیں گے کوئے بتاں تک
نہ پہنچا اس کے اعجازِ بیاں کو
کلام اشرفِؔ جادو بیاں تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.