تنہا خوشی سے سرخ نہ روئے افق ہے آج
تنہا خوشی سے سرخ نہ روئے افق ہے آج
اوج فلک کے منہ پہ بھی پھولی شفق ہے آج
نورِ عرب محیطِ بسیط زمیں ہوا
فارس کی نار شرم سے غرقِ عرق ہے آج
اڑتی ہیں منہ پہ اہل ہوا کے ہوائیاں
اور بے شمار کفر کے دل پر قلق ہے آج
کسریٰ کے قصر میں نہیں کچھ قصر انشقاق
قصرِ دلِ ملوک جہاں جملہ شق ہے آج
نخلِ عرب کو دیکھو کہ کیا سر بلند ہے
طوبیٰ کے ساق پر اسے قصب السبق ہے آج
رشک بیاض صبح ہوئی ہے سوادِ شام
میلاد برگزیدہِ رب العلق ہے آج
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.