Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تنہا خوشی سے سرخ نہ روئے افق ہے آج

شاہ فضل رسول بدایونی

تنہا خوشی سے سرخ نہ روئے افق ہے آج

شاہ فضل رسول بدایونی

MORE BYشاہ فضل رسول بدایونی

    تنہا خوشی سے سرخ نہ روئے افق ہے آج

    اوج فلک کے منہ پہ بھی پھولی شفق ہے آج

    نورِ عرب محیطِ بسیط زمیں ہوا

    فارس کی نار شرم سے غرقِ عرق ہے آج

    اڑتی ہیں منہ پہ اہل ہوا کے ہوائیاں

    اور بے شمار کفر کے دل پر قلق ہے آج

    کسریٰ کے قصر میں نہیں کچھ قصر انشقاق

    قصرِ دلِ ملوک جہاں جملہ شق ہے آج

    نخلِ عرب کو دیکھو کہ کیا سر بلند ہے

    طوبیٰ کے ساق پر اسے قصب السبق ہے آج

    رشک بیاض صبح ہوئی ہے سوادِ شام

    میلاد برگزیدہِ رب العلق ہے آج

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے