یا رسولِ عربی جانِ رسولاں ہو کر
یا رسولِ عربی جانِ رسولاں ہو کر
نور گل نورِ چمن روح گلستاں ہو کر
مرحبا صل علیٰ سید ذیشاں ہو کر
آپ آئے بھی تو صد فصلِ بہاراں ہو کر
عبد و معبود کا سر رشتۂ عرفاں ہو کر
ہو شبستانِ ازل مطلع سبحاں ہو کر
کتنی بے نور سی ہے شمع حیات ملت
الغیاث آئیے جلد آئیے احساں ہو کر
جب کوئی ہاتھ لرزتے ہوئے اٹھ جاتا ہے
مغفرت دوڑتی آتی ہے پریشاں ہو کر
ہم سے گر بیر ہے اے گردشِ دوراں تجھ کو
جا کسی اور طرف زلف پریشاں ہو کر
میں نکما ہی سہی بے علم و عمل لاکھ سہی
آپ انجان رہیں گے شہہ مرداں ہو کر
مشتِ خاک اور کہاں ساقئ کوثر کا مقام
دیکھ لے نور کو وابستۂ داماں ہو کر
کچھ بدلتے ہوئے آثار چمن ہے ساقی
دیدۂ ابر کرم دیدۂ گریاں ہو کر
کون سالکؔ سگِ دربار رسولِ عربی
ایک گستاخ رہا جرأت رنداں ہو کر
- کتاب : کرم کا پھول (Pg. 3)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.