Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جب چشمِ کرم گاہے ماہے سرکار ادھر ہو جاتی ہے

محمود عالم حسینی

جب چشمِ کرم گاہے ماہے سرکار ادھر ہو جاتی ہے

محمود عالم حسینی

MORE BYمحمود عالم حسینی

    جب چشمِ کرم گاہے ماہے سرکار ادھر ہو جاتی ہے

    انگشتِ مبارک کی جنبش صد رشکِ قمر ہوجاتی ہے

    ہر بات ادھوری سی میری ہم رنگِ ہنر ہو جاتی ہے

    بن جاتی ہیں کھوٹی تقدیریں جب ان کی نظر ہو جاتی ہے

    جبرئیل سے پوچھے جا کے کوئی کیا رتبۂ سرور عالم ہے

    افلاک کی عظمت جھک جھک کر کیوں دست نگر ہوجاتی ہے

    معراج کی وہ نورانی شب تسبیح ملائک کا منظر

    سبحان اللہ، سبحان اللہ یک نور نظر ہو جاتی ہے

    جب زلفِ غمِ ہجراں کھل کر سر تا بہ کمر ہو جاتی ہے

    امت کے لیے حبل اللہی آیات اثر ہو جاتی ہے

    جرعات غم ہجر والا پی پی کے سویرا ہوتا ہے

    شامِ غم ہجر عشق نبی اسرارِ سحر ہو جاتی ہے

    در اصل گزرنا مشکل ہے مشکل سے گزر ہو جاتی ہے

    سمجھاتا ہوں سمجھانے کو کچھ دیگر مگر ہو جاتی ہے

    اے دیدۂ گریاں سالکؔ یہ بادل غم چھٹ جائیں گے

    تصویر تمہاری آنکھوں میں لہرا کے گہر ہو جاتی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : کرم کا پھول (Pg. 4)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے