Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دنیا میں جو با ایمان آیا دنیا سے وہ با ایمان گیا

شاہ محسن داناپوری

دنیا میں جو با ایمان آیا دنیا سے وہ با ایمان گیا

شاہ محسن داناپوری

MORE BYشاہ محسن داناپوری

    دنیا میں جو با ایمان آیا دنیا سے وہ با ایمان گیا

    جو لے کے نرالی شان آیا وہ لے کے نرالی شان گیا

    مانی سے ترا نقشہ نہ کھینچا بے مثل تجھے وہ مان گیا

    بہزاد تجھے وہ پہچان گیا ہر ایک مصور جان گیا

    جب چاند ہوا تھا دو ٹکڑے انگلی کے اشارے سے تیرے

    سورج بھی اسی دن سے تجھ کو اے مہرِ عرب پہچان گیا

    اک رات کو سوئے عرش بریں پھر عرش سے سوئے فرش زمیں

    انسان علی الاعلان آیا انسان علی الاعلان گیا

    ہر چند بشر ہے خاک بسر لیکن ہے ملک سے افضل تر

    جبریل جہاں تک جا نہ سکے رف رف پہ وہاں انسان گیا

    انسان خودی کی مورت ہے انسان خدا کی صورت ہے

    انجان جو تھا انجان رہا جو جان گیا وہ جان گیا

    جس وقت گیا پہلو سے محسنؔ کو سنا تھا یہ کہتے

    اک دل ہی ماتم کیا کم تھا ساتھ اس کے مرا ارمان گیا

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات محسن
    • Author : شاہ محسن داناپوری

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے