ہے منظرِ فردوسِ بریں عرشِ بریں آج
ہے منظرِ فردوسِ بریں عرشِ بریں آج
ہونے کو ہے معراج کا دنیا کو یقیں آج
ہے نور کا عالم جو سرِ عرش بریں آج
معمور ہے رحمت سے مدینے کی زمیں آج
محسن چمک اٹھا مرے خاتم کا نگیں آج
مہمان مرے دل میں ہے وہ عرشِ نشیں آج
آمد ہے کسی رشک گلستانِ ارم کی
آراستہ ہے اس لیے فردوسِ بریں آج
محبوبِ خدا جاتے ہیں ملنے کو خدا سے
ناز اپنے مقدر پہ کرے عرش بریں آج
تم آ گئے اب ہوگئی آسان یہ مشکل
ہنگامۂ محشر تھا دم باز پسیں آج
ہیں سیر کے قابل مری آنکھوں کے جھروکے
تفریح کو آ جاؤ یہیں پردہ نشیں آج
ہونے کو ہے پھر وصل دلِ آرام کا سماں
لانے کو ہے تشریف مرے دل کا مکیں آج
کاشانۂ دل میں مرے ہو طور کا عالم
شب باش اگر تم ہو مری جان یہیں آج
ہم دیکھ ہی لیں گے کسی ترکیب سے محسنؔ
بے پردہ اگر چہ وہ نہیں پردہ نشیں آج
- کتاب : Kulliyat-e-Mohsin
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.