ہوا جب دیکھنا منظور جلوہ اپنے قدرت کا
ہوا جب دیکھنا منظور جلوہ اپنے قدرت کا
دکھایا خلوتِ مخفی سے کیا کیا باب صنعت کا
لکھوں کیا رازِ پنہاں میں خدا کی شان و شوکت کا
بڑھا کر حسنِ احمد کو دکھایا جوشِ الفت کا
کیا طیار جس دم جسم نوری رحمتِ عالم
جمایا ان کے رخسارے پہ نقشا اپنی صورت کا
سنوارا انورِ قدرت سے خدا نے نور وحدت کو
دکھایا نور وحدت سے تماشا اپنی کثرت کا
خدا و مصطفیٰ کو دیکھتا ہوں ذرہ ذرہ میں
کھلا ہے مجھ پہ جب سے مؤمنوں اسرار وحدت کا
میں نازاں ہوں خداوندا ہوا جب سے مجھے حاصل
بھروسا تیری رحمت کا محمد کی شفاعت کا
نہیں کچھ آرزو دل میں سوا اس کے رہے کیفیؔ
عطا ہو مجھ کو جام وصل اس دریائے رحمت کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.