دیکھوں میں آپ کا رخ تابان یا رسول
دیکھوں میں آپ کا رخ تابان یا رسول
بر آئے میرے دل کا یہ ارمان یا رسول
ہوں جان و دل سے آپ کا قربان یا رسول
ہیں آپ میرے درد کے درمان یا رسول
حضرت کے اشتیاق میں اپنوں کو چھوڑ کر
نکلا ہوں گھر سے چاک گریبان یا رسول
کیا کیا کروں میں آپ سے تقدیر کا گلا
کافی ہے اس قدر کہ ہوں حیران یا رسول
رکھتا ہوں قصر ہائے مدینہ کی آرزو
بھاتا نہیں ہے مجھے کوئی بستان یا رسول
کس منہ سے مطلب دل محزوں بیاں کروں
جرم و خطا سے ہوں میں پشیمان یا رسول
لولاک حق میں آپ کے خالق نے ہی کہا
دونوں جہاں کے آپ ہیں سلطان یا رسول
انساں کی کیا مجال جو کچھ مدح لکھ سکے
قرآں میں جب خدا ہے ثنا خوان یا رسول
جز آپ کے مدد کے نہ ہوگا برآر کار
حکم خدا ہے آپ کا فرمان یا رسول
کیفیؔ ہے مضطر و متفکر بہت شہا
سر پر ہو اس کے آپ کا دامان یا رسول
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.