میں ہوں آپ کا مبتلا غوثِ اعظم
دلچسپ معلومات
منقبت در شان شیخ عبدالقادر جیلانی (بغداد-عراق)
میں ہوں آپ کا مبتلا غوثِ اعظم
دکھا دو وہ منہ چاند سا غوثِ اعظم
مرا مرض ہے لادوا غوثِ اعظم
ترا در ہے دارالشفا غوث اعظم
خدا و محمد علی فاطمہ سے
نہ پاتا ہوں تجھ کو جدا غوثِ اعظم
تری شکل سے شان احمد ہے پیدا
مجھے اپنی صورت دکھا غوثِ اعظم
شرف لے گیا شیر غراں کے اوپر
سگ در تمہارا اسد غوثِ اعظم
نکل آئی ڈوبی ہوئی دم میں کشتی
زہے زور دست دعا غوثِ اعظم
ملے کتنے ہی خاک میں دزدو رہزن
زہے شان نعلین پا غوثِ اعظم
مصیبت میں اور بیکسی میں سبھوں کی
ہوئے آپ حاجت روا غوثِ اعظم
تمہاری عنایت سے چشم کرم سے
ہزاروں ہوئے اؤلیا غوثِ اعظم
اسی در کی امید رکھتے ہیں سارے
زمانے کے شاہ و گدا غوثِ اعظم
میں لاؤں کہاں آپ سا دو جہاں میں
مددگار و مشکل کشا غوثِ اعظم
نہ دیکھا علی و محمد کو جس نے
وہ دیکھے رخ پر ضیا غوثِ اعظم
رِہا جاں کنی کی مصیبت سے ہے وہ
ترا نام جس نے لیا غوثِ اعظم
پئے دستگیری بچشم ترحم
دم نزع تشریف لا غوثِ اعظم
فدا ہے فدا زلف و عارض پہ دل سے
یہ کیفیؔ غلام آپ کا غوثِ اعظم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.