کروڑوں جان و دل قرباں نبی کے روئے تاباں پر
کروڑوں جان و دل قرباں نبی کے روئے تاباں پر
شاہ ولی الرحمٰن جمالی
MORE BYشاہ ولی الرحمٰن جمالی
کروڑوں جان و دل قرباں نبی کے روئے تاباں پر
ہزاروں جنتیں قرباں مدینہ کے بیاباں پر
حبیبِ حق کے دریائے کرم میں اس کو دھو لیں گے
کوئی دھبہ اگر رہ جائیگا دامانِ عصیاں پر
تڑپ جس دل میں ہوگی خاکِ طیبہ پر تڑپنے کی
اسے نیند آئیگی کیا خاک پھر تختِ سلیماں پر
محمد ؐ مصطفیٰ ہم دیکھتے ہیں اپنی آنکھوں سے
خدا کی شانِ ستاری کا جلوہ تیرے داماں پر
وہ لذت ہے نبیؐ کی زلفِ مشکیں کے تصور میں
کہ صبح وصل صدقے ہو رہی ہے شامِ ہجراں پر
ملے گا حشر میں جس دم مجھے حصہ شفاعت کا
تجھے رشک آئیگا اس وقت زاہد میرے عصیاں پر
خوشی اس کو لب پاکِ نبیؐ کے دیکھنے کی ہے
نہیں بیوجہ سرخی چہرۂ لعلِ بدخشاں پر
نہ پوچھے گا کسی کو جب کوئی محشر میں یا احمدؐ
گنہگاروں کے ہاتھ اس دم پڑیں گے تیرے داماں پر
نہ بیمِ حشر ، نے خوف عمل، نے خطرۂ دوزخ
بھروسہ عاصیوں کو ہے نبیؐ کے عہد و پیماں پر
مسلماں جائیں گے جب مصطفیٰ کے ساتھ جنت میں
برستا جائے گابارانِ رحمت ہر مسلماں پر
پہنچ اڑ کر پہنچ اڑ کر وہ ہے روضہ محمدؐ کا
تری پرواز دیکھیں کھول دے اے طائرِ جاں پر
ولی ؔسب انبیاؑ کی امتیں جنت کی عاشق ہیں
یہاں جنت ہے عاشق امتِ محبوبِ یزداں پر
- کتاب : کلام ولی ولی الکلام (Pg. 41)
- Author : شاہ محمد ولی الرحمٰن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.