Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کہہ رہے ہیں عارفانِ رحمۃ للعالمیں

شاہ ولی الرحمٰن جمالی

کہہ رہے ہیں عارفانِ رحمۃ للعالمیں

شاہ ولی الرحمٰن جمالی

MORE BYشاہ ولی الرحمٰن جمالی

    کہہ رہے ہیں عارفانِ رحمۃ للعالمیں

    ہے خدا کی شان شانِ رحمۃ للعالمیں

    مرحبااے عاشقانِ رحمۃ للعالمیں

    خوب پہچانی ہے شانِ رحمۃ للعالمیں

    پڑھ کے قرآں میں بیانِ رحمۃ للعالمیں

    ہوگیا اظہار شانِ رحمۃ للعالمیں

    سینۂ عشاق ہے ان کا مقامِ کفشِ پا

    دیدۂ ودل ہے مکانِ رحمۃ للعالمیں

    بے خبر کو کیا خبر حضرت تھے مہمانِ خدا

    یا خدا تھا میہمانِ رحمۃ للعالمیں

    رحمۃللعالمیں آرامِ جانِ عاشقان

    ذات حق آرامِ جان رحمۃ للعالمیں

    قاب قوسین اور او ادنیٰ کے معنی سے کھلا

    مطلب تیر و کمانِ رحمۃ للعالمیں

    خضر ہو تم کو مبارک چشمۂ آب حیات

    اور ہمیں آب دہانِ رحمۃ للعالمیں

    خوف دوزخ شور محشر پر سشِ اعمال سے

    مطمئن ہیں عاشقانِ رحمۃ للعالمین

    دنگ ہیں اہلِ فلک حیران ہیں اہلِ زمیں

    دیکھ کر اعزاز و شانِ رحمۃ للعالمیں

    چین آجائے جو ان آنکھوں سے یارب دیکھ لوں

    روضۂ جنت نشانِ رحمۃ للعالمیں

    ایک قطرہ بھی نہ چھوڑا بادۂ توحید کا

    پی گئے سب میکشانِ رحمۃ للعالمیں

    آرہی ہے صوتِ پاک اُدنُ منی یا حبیبؐ

    پڑھ رہا ہے کاروانِ رحمۃ للعالمیں

    جنتوں کی آرزو ہے ہم کو اے پروردگار

    رکھ دے زیر آستانِ رحمۃ للعالمیں

    کچھ دنی سے کچھ تدلیٰ سے پھر او ادنیٰ سے صاف

    ہو گیا اظہار شانِ رحمۃ للعالمیں

    اے مسیحا قم باذن اللہ پہ تجھ کو ناز ہے

    دیکھ حکم کن فکان رحمۃ للعالمیں

    مذہب عشق ومحبت مسلک توحید پر

    چل رہے ہیں سالکانِ رحمۃ للعالمیں

    اے ولیؔ روح الامیں کے ساتھ تو بھی شوق سے

    چوم سنگ آستانِ رحمۃ للعالمیں

    مأخذ :
    • کتاب : کلام ولی ولی الکلام (Pg. 264)
    • Author : شاہ محمد ولی الرحمٰن

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے