Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہے گلشن جہاں کی یارب بہار تو ہی

شاہ مراد اللہ منیری

ہے گلشن جہاں کی یارب بہار تو ہی

شاہ مراد اللہ منیری

MORE BYشاہ مراد اللہ منیری

    ہے گلشن جہاں کی یارب بہار تو ہی

    ہر پھول ہر کلی میں ہے لالہ زار تو ہی

    قدرت ہے تیری ظاہر ہر شاخ ہر شجر سے

    ہر بیچ ہر ثمر میں ہے آشکارا تو ہی

    کعبہ ہو یا کلیسا سب میں جھلک ہے تیری

    ہے شیخ و برہمن کے دل کی پکار تو ہی

    جلوؤں سے تیرے تاباں ہیں شش جہات عالم

    ہے چاند اور سورج میں تابدار تو ہی

    منصور کی صدا میں پنہاں تھا تو ہی یارب

    سرمد کی بھی زباں پر تھا بار بار تو ہی

    تیرے سوا نہیں ہے ہم بیکسوں کا والی

    بے اخیار ہم ہیں بااختیار تو ہی

    ہم ہیں تیر بھکاری تو ہے ہمارا داتا

    مونس ہمارا تو ہے اور غکگسار تو ہی

    ہم مبتلائے غم ہیں محو غم و الم ہیں

    ہے مضطرب دلوں کا صبر و قرار تو ہی

    تیرے ہی آسرے پر ہے یہ مرادؔ بیکس

    جاری ہے اس کے لب پر لیل و نہار تو ہی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے