گر خدا را دوست داری مصطفیٰ را دوست دار
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت علی مرتضیٰ (نجف-عراق)
گر خدا را دوست داری مصطفیٰ را دوست دار
ور محب مصطفائی، مرتضیٰ را دوست دار
اگر تو خدا کو دوست رکھتا ہے تو حضرت محمد مصطفیٰ کو دوست رکھ اور اگر حضرت محمد مصطفیٰ کا چاہنے والا ہے تو حضرت علی مرتضیٰ سے محبت رکھ۔
از سرِ صدق و صفا گر خرقۂ پوشیدۂ
نسبت خرقہ بداں، آل عبا را دوست دار
اگر تو نے صداقت اور خلوص سے خرقۂ (طریقت) پہنا ہے تو اس خرقہ کی نسبت کو پہچان اور آل عبا (پنجتن پاک) سے محبت رکھ۔
درد مندانہ بیا و دُرد درویش نوش کن
خوش بود، دردے اگر داری دوا را دوست دار
درد مندی کے ساتھ آ اور درد محبت کی تلچھٹ پی جا، اگر تو بیمار محبت ہے تو تیرے لیے بہت اچھا ہے کہ دوا سے بھی محبت رکھے۔
چوں شہید کربلا، در کربلا آسود ہ است
ہمچو یارانِ موالی کربلا را دوست دار
شہیدِ کربلا، کربلا میں آسودہ ہیں، انصار حسین (موالی) کی طرح تو بھی کربلائے معلی کو دوست رکھ۔
دوست دارِ یار خود، یارانِ مادارند دوست
ما محبِّ دوستدارانیم مارا دوست دار
ہمارے دوست، اپنے دوستوں کے چاہنے والوں کو بھی عزیز رکھتے ہیں، ہم دوستوں کے چاہنے والے ہیں، ہم سے بھی محبت رکھ۔
نعمت اللہ رند سرمست است و با ساقی حریف
ایں چنیں یارِ خوشے بہر خدا را دوست دار
نعمت اللہ ایک رند سرمست اور ساقی کا حریف ہے، ایسے خوش باش دوست سے خدا کے واسطے محبت رکھ۔
- کتاب : اؤلیائے کرام اور شعرائے عظام آستانۂ مولیٰ علی پر (Pg. 210)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.