زمیں پہ مستی برس رہی ہے فلک پہ انوار چھا رہی ہے
زمیں پہ مستی برس رہی ہے فلک پہ انوار چھا رہی ہے
یہ کس کا پرتو ہے جلوہ افگن کہ دو جہاں جگمگا رہی ہے
یہ کس کے دیدار کی خوشی میں ہے آسماں پر دھوم
یہ کس کی آمد کے پاک نغمے ملائکہ گنگنا رہے ہیں!
یہ کون ہے راکب معظم براق رف رف ہیں جس پہ نازاں
ادب سے جبریل کس کے ہمراہ آج سدرہ تک آ رہے ہیں
جبین آدم دمک رہی تھی انہیں کے نور خدا نما سے
یہی جو عرش بریں پہ جا کر بشر کی عظمت بڑھا رہی ہیں
یہی وہ ہیں جن کے دم قدم سے ہے ربط دنیا و دیں قائم
یہی وہ ہیں خلق بخیبر کو جو راز ہستی بتا رہے ہیں
یہی وہ ہیں جن کی زندگی نے کیا محبت کا نام روشن
یہی وہ ہیں جو ہر اک کے ہو کر ہر اک کو اپنا بنا رہے ہیں
یہی وہ ہیں جن کے آستاں پر ہیں تاج والے بھی سر بسجدہ
یہی وہ ہیں جو نحیف زہرو کا بوجھ سر پر اٹھا رہے ہیں
- کتاب : گلدستۂ نعت (Pg. 54)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.