بے_خودی میں کیا بتائیں آج ہم نے کیا کیا
بے خودی میں کیا بتائیں آج ہم نے کیا کیا
جس طرف جلوہ تیرا آیا نظر سجدہ کیا
کر کے نالہ ہجر طیبہ میں مجھے رسوا کیا
اضطراب درد دل یہ ہائے تو نے کیا کیا
جلوہ در پردہ دیکھا ہو گئے بے خود کلیم
عرش پر دیدار حق آقا نے بے پردہ کیا
بت گرے بت خانے ٹوٹے کلمہ توحید سے
حشر تم نے کائنات کفر میں برپا کیا
خلوت عرش بریں سے تم نے آ کر دہر میں
دین کی تبلیغ کی اسلام کا چرچا کیا
چشمے پتھر سے ابلنا عین فطرت ہے کلیم
دست رحمت سے رواں سرکار نے دریا کیا
دیکھ کر ہم عاصیوں پر لطف و رحمت کی نظر
بخشش امت کا حق نے آپ سے وعدہ کیا
آج بھی ہے اے خوشا قسمت امید مغفرت
محو دل سے تیری رحمت نے غم فردا کیا
جلوہ نور نبی نے دل میں آ کر اے شکیلؔ
عرش کے انوار سے روشن میرا سینہ کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.