Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بے_خودی میں کیا بتائیں آج ہم نے کیا کیا

شکیل بدایونی

بے_خودی میں کیا بتائیں آج ہم نے کیا کیا

شکیل بدایونی

MORE BYشکیل بدایونی

    بے خودی میں کیا بتائیں آج ہم نے کیا کیا

    جس طرف جلوہ تیرا آیا نظر سجدہ کیا

    کر کے نالہ ہجر طیبہ میں مجھے رسوا کیا

    اضطراب درد دل یہ ہائے تو نے کیا کیا

    جلوہ در پردہ دیکھا ہو گئے بے خود کلیم

    عرش پر دیدار حق آقا نے بے پردہ کیا

    بت گرے بت خانے ٹوٹے کلمہ توحید سے

    حشر تم نے کائنات کفر میں برپا کیا

    خلوت عرش بریں سے تم نے آ کر دہر میں

    دین کی تبلیغ کی اسلام کا چرچا کیا

    چشمے پتھر سے ابلنا عین فطرت ہے کلیم

    دست رحمت سے رواں سرکار نے دریا کیا

    دیکھ کر ہم عاصیوں پر لطف و رحمت کی نظر

    بخشش امت کا حق نے آپ سے وعدہ کیا

    آج بھی ہے اے خوشا قسمت امید مغفرت

    محو دل سے تیری رحمت نے غم فردا کیا

    جلوہ نور نبی نے دل میں آ کر اے شکیلؔ

    عرش کے انوار سے روشن میرا سینہ کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے