تمہارے نقشِ قدم پہ وارث جبین اپنی جھکی ہوئی ہے
تمہارے نقشِ قدم پہ وارث جبین اپنی جھکی ہوئی ہے
اسی سے دل میں عقیدتوں کی حسین محفل سجی ہوئی ہے
کبھی تو پردہ اٹھاؤ گے تم کبھی تو آنکھوں کو دید ہوگی
تمہارے درسے اے شاہِ دیویٰ یہ لو ہماری لگی ہوئی ہے
کہاں کہاں اپنے ہم عمل سے زمانے میں شرمسار ہوتے
تمہارا یہ کرم ہے وارث کہ بات اپنی بنی ہوئی ہے
جہاں میں تو اور بھی ولی ہیں سبھوں سے رکھتاہوں میں عقیدت
مگر نظر تو ہماری وارث تمہارے در پہ لگی ہوئی ہے
یہ ادنیٰ سا ہے غلام تیرا کہاں وہ شوکت کا مرتبہ ہے
یہ سبھی ہے فیضان تیرا جو شان اپنی بڑھی ہوئی ہے
- کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 132)
- Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
- مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.