خوب ہوا گور میں دنیا سے رہائی ملی
خوب ہوا گور میں دنیا سے رہائی ملی
اور یاد حق میں اب مجھ کو تنہائی ملی
میں جو عشق خدا و محمد میں مر گیا یارو
آخرت میں زندگی بھر کی کمائی ملی
جیتے جی کے جو تھے دوست عزیز اقربا میرے
مجھ کو میری پراون سب سے جدائی ملی
جو واسطے دنیا کے ایمان کو کھو دیا
دیکھو عاقبت میں اس کو رسوائی ملی
منکر نکیر نہ آؤ ہرگز مرے قبر کے اندر
ہیں غوث دستگیر ہر عذاب سے رہائی ملی
ہمیں نہ چھیڑو کوئی ہرگز اب قبر پر آ کر
کہ حضرت سیرداؔ گو قرب حق کی رسائی ملی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.