خواجۂ ہند کی جدائی کچھ سہائی نہیں جاتی
خواجۂ ہند کی جدائی کچھ سہائی نہیں جاتی
دل اب یک ٹھکانے میں تو رہائی نہیں جاتی
ہے برق سے بڑھ کر تری آنکھوں میں تجلی
میری آنکھ تری آنکھ سے لڑائی نہیں جاتی
میری قسمت بھلی ہوں تو سب کام بھلی ہوں
یہ تحریر تقدیر مٹانے سے بھی مٹائی نہیں جاتی
ہے دل میں تمنا کہ دیکھوں بغداد مدینہ کعبہ
یہ بے قراری دل اب مجھ کو کھائی نہیں جاتی
حضرت ساجد سیرداؔ کو دکھاؤ صورت اپنی
تیری فرقت کی صدمہ مجھ سے اٹھائی نہیں جاتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.