مورے ظفر پیا، بڑی پریشانی ہے
دلچسپ معلومات
منقبت در شان ظفرالمکرم حضرت شاہ ظفر سجاد ابوالعلائی (داناپور-پٹنہ)
آو مدد کو یا دستگیر
قلبِ حزیں کے ماہِ منیر
بڑی پریشانی ہے مورے ظفرپیا
خطرے میں زندگانی ہے مورے مرشد پیا
سرملی تیری آنکھیں
جیسے ساون کی ہو گھٹائیں
جو شیدا بنے، نور کی پیشانی ہے
مورے ظفر پیا، بڑی پریشانی ہے
جب سے دیکھا تجھ کو، میرا دل ہوگیا دیوانہ
غیر تو غیر ہیں، اپنوں سے ہوا بیگانہ
ہو کرم کی مہربانی ہے
مورے ظفر پیا بڑی پریشانی ہے
تو میرے دل کی کشتی کا ناخدا ہے
میری دنیا مجھ سے ہوگئی اک دم جدا ہے
ایسے میں اے شاہا فیض کی ہو بارانی ہے
مورے ظفر پیا بڑی پریشانی ہے
عشق میں تیرے پھنس کر ہو رہا ہے حال برا
گو بھلا یا برا ہوں جو کچھ بھی مگر ہوں تیرا
اے میرے دل کی مکیں میری دنیا ویرانی ہے
مورے ظفر پیا بڑی پریشانی ہے
ہر سمت چھان مارا پایا تجھ سا نہیں دلارا
مورے من کی نیاں لگتی ہے نہیں کنارا
آئیے بہرِ مدد موجوں کی روانی ہے
مورے ظفر پیا بڑی پریشانی ہے
میں ہاتھ اٹھاؤں کیسے کام آتی نہیں دعائیں
یہ غم بھری کہانی کس کس کے در لے جائیں
کوئی نہیں تیرے سوا سر سے اونچا پانی ہے
مورے ظفر پیا بڑی پریشانی ہے
ہے ظفریؔ تیرا ہوسکتا نہیں کسی کا
ہے صدا جن کا رہے گا صدا اُسی کا
دکھلائیے مرشد پیا جلوۂ تابانی ہے
مورے ظفر پیا بڑی پریشانی ہے
- کتاب : Aina-e-Zafar
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.