سوچو ذرا وہ حیدری تیور کے سامنے
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت امام حسین (کربلا-ایران)
سوچو ذرا وہ حیدری تیور کے سامنے
بائیس ہزار آئے بہتر کے سامنے
کربل میں درس یہ دیا مولیٰ حسینؓ نے
لڑنا ہے کیسے ہم کو ستمگر کے سامنے
محشر بپا تھی کرب و بلا کی زمیں پ جب
لاشوں پ لاش گرتے بھی سرور کے سامنے
مجھ کو جھکا نہ پاؤ گے ظالم یزیدیوں
تلوار تیر برچھی یا خنجر کے سامنے
میدان میں جو آئے تو کہنے لگے سبھی
مرنا ہو جس کو جائے وہ اکبر کے سامنے
معصوم کا یہ حیدری تیور تو دیکھیے
لشکر کھڑا تھا ننھے سے اصغر کے سامنے
مولیٰ حسینؓ مولیٰ حسن ہیں جہاں پلے
سجدہ سجود ہو مرا اس گھر کے سامنے
گل کر دیا چراغ مگر کوئی نہیں گیا
عامرؔ کھڑے رہے سبھی سرور کے سامنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.