فریدِ عصر عدیم المثال قطبِ زمیں
دلچسپ معلومات
قصیدہ در شان مخدومِ جہاں شیخ شرف الدین احمد یحییٰ منیری (بہار شریف-نالندہ)
فریدِ عصر عدیم المثال قطبِ زمیں
جناب حضرت مخدوم شاہِ شرف الدیں
ولی و مرشد و مخدوم ہو بہار کے تم
تمہارے نام پہ نازاں بہار کی ہے زمیں
بہار میں یہ بہاراں ترے ہی فیض سے ہے
نہ پھلتا پھولتا ورنہ یہاں یہ گلشنِ دیں
وہ مرتبہ ہے ترا اؤلیا کی محفل میں
کتاب حق میں ہے کہ سورۂ یسیں
ہے تیری ذات شہنشاہ ایسی عالی شان
کہ جھک رہی ہیں تیرے در پہ بے شمار جبیں
نثار کیوں نہ زمانہ ہو تجھ پہ اے شرفا
بتائی تو نے زمانے کو حق کی شرحِ مبیں
جسے تو چاہے ولایت کی بانٹ دے اقلیم
کہ ملک رشد و ہدایت ہے تیرے زیرِ نگیں
کسی نے پھینکا جو تجھ پر پہاڑ کی چٹان
میانِ راہ معلق ہے، چھو سکی نہ زمیں
شہہِ عرب کے اشارے پہ مہہ دو نیم ہوا
ترے اشارے پہ پتھر رکا ہوا ہے وہیں
تمہارے ادنیٰ سے ادنیٰ غلام کا رتبہ
ملائکہ سے بھی بے شک بلند تر ہے کہیں
تری نظر جو ہوئی حضرت مظفر پر
بلخ کا لعل بنا ملک معرفت کا نگیں
خدا کے واسطے ہم پر بھی ہو نگاہِ کرم
مصیبتوں میں گھری ہے ہماری جانِ حزیں
نظرِ کرم کی جو ہو جائے کاش ہمدمؔ پر
کتاب اس کو ملے روزِ حشر طرفِ یمیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.