نوبتِ نعتِ نبی آئی ہے
نوبتِ نعتِ نبی آئی ہے
خامہ سرگرم جبیں سائی ہے
غیب سے آتی ہے پیہم یہ صدا
مرحبا صل علیٰ صل علیٰ
فخر عالم گہر تاج رسل
خواجۂ کون و مکاں مرجع کل
قرۃ باصرۂ عین حضور
اولیں موجۂ دریائے ظہور
حجت حق ہے وہ محبوب جلیل
جس طرح لفظ ہو معنی کی دلیل
جلوۂ خاص ہے وہ عینِ کمال
میمِ احمد ہے تعین پر دال
صفر کب ہووے عدد میں محسوب
ذاتِ احمد ہے احد سے منسوب
ہوئے مضموں سے عبارت پیدا
کنت کنزاً کی اشارت پیدا
قرب کی آنکھ کا تارا ہے وہ
صبح ہستی کا ستارا ہے وہ
اسی گل سے ہے دو عالم گلشن
ہے اسی سے تو خدائی روشن
فخرِ کل صاحبِ لولاک لما
انبیا پڑھتے تھے جس کا کلما
اس کی خاطر ہوا عالم پیدا
غل اٹھا جب ہوئے آدم پیدا
خلق سے تھا وہ دلِ افروز مراد
صبح کے ہونے سے ہے روز مراد
رنگ رخسارۂ امید ہے وہ
انبیا صبح ہیں خورشید ہے وہ
ہے یہ روشن کہ جو ہو صبح نمود
پر تو مہر سے ہے اس کا وجود
پہلے سورج سے سحر ہوتی ہے
اس کی آمد کی خبر ہوتی ہے
نور بینش تھا زبس وہ ہمہ تن
چشم عالم میں ہوا سایہ فگن
سایہ ہی مرد مِک دیدہ ہوا
آنکھ کے پردہ میں پوشیدہ ہوا
ہمہ تن نور کا پتلا تھا وہ
مردمِ دیدۂ بینا تھا وہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.