مرے آقا پہ مر مٹنا حیات جاودانی ہے
مرے آقا پہ مر مٹنا حیات جاودانی ہے
لگاؤں دل میں کیا دنیا سے یہ تو دار فانی ہے
قرینے کی جو میری آج تک بھی زندگانی ہے
خدا کا فضل ہے آقا کی مجھ پر مہربانی ہے
مکاں کی ہو کے بھی جو ذات اقدس لامکانی ہے
انہیں کی عرش اعلیٰ پر خدا کی میزبانی ہے
خدا کے قرب کی اس سے بڑی بھی کیا نشانی ہے
صدا ’’اَؤ ادنیٰ‘‘ کی قوسین پر کس کی زبانی ہے
نبی ہیں رحمت عالم نبی ہیں شافع محشر
خدا کی ساری خلقت اس لیے ان کی دیوانی ہے
’’انا بشر‘‘ ہی پردہ بن گیا ہے میرے آقا کا
نہ ان کا کوئی سایا نہ ان کا کوئی ثانی ہے
کوئی بھیرات ان کے ذکر سے خالی نہیں سلطاںؔ
بفضل حق ہماری عمر کی ہر شب سہانی ہے
- کتاب : زادِ آخرت (Pg. 80)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.