میں حال اپنا کیا کہوں یا شاہ الغیاث
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غوث پاک شیخ عبدالقادر جیلانی (بغداد-عراق)
میں حال اپنا کیا کہوں یا شاہ الغیاث
بندے کی سنیے لطف سے للہ الغیاث
بغداد کے ہو نور خدا کے ظہور ہو
مقصد سے ہو دلوں کے تم آگاہ الغیاث
فرزند ہو عزیز نبی اور علی کے تم
مانگوں ہوں تم سے مطلبِ دلخواہ الغیاث
دونوں جہاں کے رنج سے آزاد کیجیے
تم سے ہے میرے دل کی یہی چاہ الغیاث
حامی ہو میرے حضرت عبداللہ اے ولی
لطف و کرم سے سنئے مری آہ الغیاث
امجدؔ علی کو راہ خدا کی دکھائیے
آیا ہے تیرے در پہ یہ گمراہ الغیاث
میں درد اپنا کیا کروں اظہار الغیاث
سن لیجے میری دین کے سالار الغیاث
یا پیر درد و غم مرے سب دور کیجیے
میں روز شب ہوں ان میں گرفتار الغیاث
یا غوث الاعظم اب مجھے کلفت سے دو نجات
کرتا ہوں بار بار یہ تکرار الغیاث
یا شاہ محی الدین میں تمہارا غلام ہوں
بہر نبی سنو مری اک بار الغیاث
امجدؔ علی پہ بہر علی تم کرم کرو
ہے حال اس کا اب تو بہت زار الغیاث
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.