نور بن کر جو چمکتا ہر گھڑی ہے مصطفیٰ
نور بن کر جو چمکتا ہر گھڑی ہے مصطفیٰ
رحمتوں کا آفتاب سروری ہے مصطفیٰ
جن کی محفل میں فرشتے بھی ادب سے جھک گئے
ایسی روشن انجمن کی رونقی ہے مصطفیٰ
دوست کیا دشمن بھی جس کو دیکھتے رہ جائیں بس
ایسے حسن و لطف کی شائستگی ہے مصطفیٰ
حشر میں جب ہر نفس کانپے گا اپنی بھول پر
اس گھڑی ہر بے کسوں کی زندگی ہے مصطفیٰ
حسن کیا رنگت کہاں تصویر کیا تعبیر کیا
ہر ادا میں عکس حق کی دل کشی ہے مصطفیٰ
جس کی ٹھنڈی چھاؤں میں ہر درد سے راحت ملے
ہر مسافر کے لیے وہ ہم دمی ہے مصطفیٰ
دو جہاں کی سرد راہوں کے لیے ہے اک چراغ
ہر اندھیرے میں اجالے کی کڑی ہے مصطفیٰ
نام جن کا لے کے ملتی روشنی ہر راہ میں
سب گناہ گاروں کے دل کی روشنی ہے مصطفیٰ
حشر میں امجدؔ سہارا بس انہی کا چاہیے
ہر گھڑی جو بے کسوں کی رہبری ہے مصطفیٰ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.