اے ابنِ علی مرتضیٰ غوثِ اعظم
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غوث پاک شیخ عبدالقادر جیلانی (بغداد-عراق)
اے ابنِ علی مرتضیٰ غوثِ اعظم
کرو میری مشکل کشا غوثِ اعظم
ہیں سارے ولی تیرے در کے گداگر
ہے ولیوں کا تو مقتدیٰ غوثِ اعظم
ہاں صورت میں سیرت میں تم ہر ادا سے
ہو عکسِ رسولِ خدا غوثِ اعظم
امامِ علی سے امامِ زماں تک
ہے بارہ کا تو آئینہ غوثِ اعظم
اے خاتونِ جنت کے دلبر ہمارا
ہے سرمایہ تیری وِلا غوثِ اعظم
ہیں تجھ میں عیاں رب کے اوصاف سارے
یقیناً ہو تم حق نما غوثِ اعظم
نبی و علی زہرا حسنین کا بس
ہو صدقہ ہمیں بھی عطا غوثِ اعظم
ہاں رب نے ہے بخشا تجھے اونچا رتبہ
اے محبوبِ رب العلیٰ غوثِ اعظم
ہاں فرمان جو ہے ترا لا تخف کا
تو بندہ ڈرے کیوں ترا غوثِ اعظم
اے بغداد کے شاہا تیرے ہی آگے
ہے خم گردنِ اؤلیا غوثِ اعظم
ترے عاشقوں کے ہاں ہر ایک لمحہ
لبوں پر ہے صبح و مسا غوثِ اعظم
رکھوں سر پہ آنکھوں سے اس کو لگا لوں
ملے جو ترا نقشِ پا غوثِ اعظم
ہاں دیکھوں میں روضہ ترا میرے میراں
تو روضے پہ اپنے بلا غوثِ اعظم
گھرا ہوں بلاؤں میں یا شیخ اب تو
بلاؤں کو میری بھگا غوثِ اعظم
شکر ہے شکر ہے شکر ہے شکر ہے
مجھے تیرا دامن ملا غوثِ اعظم
مجھے ناز اپنے مقدر پہ ہے کے
ترا ہوں میں تو ہے مرا غوثِ اعظم
پسند اس کو فرما لیں جو بھی حسنؔ نے
تری شان میں ہے لکھا غوثِ اعظم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.