مظہرِ خالقِ اکبر لہو میں ڈوبا ہے
دلچسپ معلومات
نوحہ ١٩ رمضان حضرت علی مرتضیٰ (نجف-عراق)
مظہرِ خالقِ اکبر لہو میں ڈوبا ہے
وارثِ علمِ پیمبر لہو میں ڈوبا ہے
مرقدِ سیدِ عالم پہ ملک نے دی صدا
سیدہ زہرا کا شوہر لہو میں ڈوبا ہے
بابا کو اپنے سنبھالو ذرا اے مولیٰ حسن
ضرب سے زخمی ہوا سر لہو میں ڈوبا ہے
کون جا کر کہ بتائے گا بھلا زینب سے
تیرا بابا تہہِ خنجر لہو میں ڈوبا ہے
مسجدِ کوفہ میں ہے شور بپا واویلا
پدرِ غازی دلاور لہو میں ڈوبا ہے
جس نے ہر جنگ کو ہے فتح کیا آج وہی
فاتحِ خندق و خیبر لہو میں ڈوبا ہے
اے حسنؔ دن یہ قیامت سے بڑا ہے سن لے
قبلۂ میثم و قمبر لہو میں ڈوبا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.