قبلہ گاہ عاشقاں ہے حضرتِ مسلم پیا
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت مسلم (گونڈا-اتر پردیش)
قبلہ گاہ عاشقاں ہے حضرتِ مسلم پیا
مقتدائے عارفاں ہے حضرتِ مسلم پیا
راہ بھٹکوں تو ہے رہبر حضرتِ مسلم پیا
بیکسوں کی عز و جاں ہے حضرتِ مسلم پیا
فیض پاتے ہیں سبھی آ کر کے جس دہلیز سے
فیض کا ایسا جہاں ہے حضرتِ مسلم پیا
ان کی ہے گفتار شیریں اور چہرہ نور سا
دلربا و خوش بیاں ہے حضرتِ مسلم پیا
پیشوائے اؤلیائے دہر بھی ہے اور ہاں
صدرِ بزمِ کاملاں ہے حضرتِ مسلم پیا
ڈر ہو کیسا گردشِ دوراں کا اس کو جس کے بھی
دل میں تیرا آشیاں ہے حضرتِ مسلم پیا
مٹ گیا نام و نشاں تیرے عدو کا پر ترا
اب تلک باقی نشاں ہے حضرتِ مسلم پیا
در سے ہم نے تیرے دیکھا سیدِ لولاک کے
فیض کا دریا رواں ہے حضرتِ مسلم پیا
طالبانِ حق کے رہبر اے سلوکِ آسماں
تو ولایت کا جہاں ہے حضرتِ مسلم پیا
عاشقوں کے واسطے ان کی جبینِ ناز کا
قبلہ تیرا آستاں ہے حضرتِ مسلم پیا
در پہ ان کے لب کشائی کی ضرورت ہی نہیں
مرشدِ روشن دلاں ہے حضرتِ مسلم پیا
ہاں عطا میں اور سخا میں صورت و کردار میں
کوئی تجھ سا کب کہاں ہے حضرتِ مسلم پیا
پڑھ کے دیکھو تو ذرا تم زندگانی شاہ کی
پیکرِ امن و اماں ہے حضرتِ مسلم پیا
بیکس و مجبور و خستہ اور پریشاں کے لیے
چارۂ بے چارگاں ہے حضرتِ مسلم پیا
خوف نا رکھ اے حسنؔ تو ہے اگر چہ ناتواں
روزِ محشر پاسباں ہے حضرتِ مسلم پیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.