ہر وقت ہے رحمت کی برسات مدینے میں
ہر وقت ہے رحمت کی برسات مدینے میں
ہوتی ہے سبھی پوری حاجات مدینے میں
اے کاش کہ پھر گونجے دربار محمدؐ میں
حسان کے لہجے میں نغمات مدینے میں
خاک در جاناں پر جب پہنچی نظر میری
مانند ستارے تھے ذرات مدینے میں
مخدومہ کی تربت پر آقا سے اذن لے کر
اے کاش گزاروں میں اک رات مدینے میں
اے کاش کے جالی کو آقا کی پکڑ کر میں
اشکوں سے کیے جاؤں مناجات مدینے میں
تنہا در آقا پر آقا کے قریں جا کر
دل کی میں سناؤں گا ہر بات مدینے میں
سلمان و ابو زر ہوں یا حضرت قنبر ہوں
بڑھتے ہیں غلاموں کے درجات مدینے میں
در پر شۂ والا کے پھیلائے ہوئے دامن
عرشی ہے کھڑے لے نے خیرات مدینے میں
باقی ہے نشاں اب تک گلیوں میں مدینے کی
آقا نے گزارے تھے جو لمحات مدینے میں
حسرت کی نظر سے جس کو باغ عدن دیکھے
کچھ ایسے زمیں پر ہیں باغات مدینے میں
گر چاہا خدا نے تو روضے پہ حسنؔ جا کر
اشعار کروں گا سب سوغات مدینے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.