Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

انہی کی روشنی سے مطلعِ عرفاں منور ہے

سید سلیم گیلانی

انہی کی روشنی سے مطلعِ عرفاں منور ہے

سید سلیم گیلانی

MORE BYسید سلیم گیلانی

    انہی کی روشنی سے مطلعِ عرفاں منور ہے

    کہ جن کے در پہ توفیقِ حضوری حج اکبر ہے

    وہی اکرم، وہی احکم، وہی اعلم، وہی محرم

    انہی کا سایۂ در، مرجعِ ہر قلبِ مضطر ہے

    انہی کے نام کی خیرات ملتی ہے خلائق کو

    انہی کی ذات کے صدقے میں ہے جو کچھ میسر ہے

    وہی سرور، وہی رہبر، وہی دلبر، وہی برتر

    وہی ہیں شافعِ محشر، انہی کا حوضِ کوثر ہے

    وہی خیرالبشر، خیرالوریٰ، خیرالبرایہ ہیں

    انہی کی زندگی تاریخ کے ماتھے کا جھومر ہے

    جوازِ عالمِ امکاں ہیں وہ، شہ کارِ خالق ہیں

    نہ کوئی اُن سے بہتر ہے نہ کوئی اُن کا ہمسر ہے

    فضائیں گل بداماں ہیں، ہوائیں عنبر افشاں ہیں

    یہ کس کا ذکر ہے جس سے مشامِ جاں معطر ہے

    ہجومِ عاشقاں ہے، سعیِ اظہارِ تمنا ہے

    زبانِ قلبِ مضطر ہے، بیانِ دیدۂ تر ہے

    نبوت ان کا رتبہ ہے، سیادت ان کا ورثہ ہے

    محمد اسمِ اقدس ہے، لقب محبوب محبوبِ داور ہے

    وہی فی احسنِ تقویم ہیں والتین کی رو سے

    انہی کا روئے زیبا زینتِ محراب و منبر ہے

    انہی کے نام پر جینا، انہی کے نام پر مرنا

    یہ توفیقِ سعادت ہو تو معراجِ مقدر ہے

    مدینے جانے والو ایک نکتہ ذہن میں رکھنا

    ہم ایسے بے نواؤں کے لیے وہ ایک ہی در ہے

    ہمیں بھی ایک دن سرکار روضے پر بلائیں گے

    مدینہ ہم بھی دیکھیں گے اگر تقدیر یاور ہے

    مأخذ :
    • کتاب : سیدنا (Pg. 165)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے