رحمتِ غفار کی باتیں کریں
رحمتِ غفار کی باتیں کریں
احمدِ مختار کی باتیں کریں
کاشفِ اسرار کی باتیں کریں
سیدِ ابرار کی باتیں کریں
خوبیٔ گفتار کی باتیں کریں
شوخیٔ رفتار کی باتیں کریں
مل گیا ہے پھر ہمیں اذنِ ثنا
طالع بیدار کی باتیں کریں
ام معبد کی زباں سے آج ہم
لذتِ دیدار کی باتیں کریں
اس قدِ رعنا کے افسا نے سنائیں
زلفِ عنبر بار کی باتیں کریں
جس سے پائی ہے گلوں نے تازگی
اس گلِ رخسار کی باتیں کریں
مشک و عنبر سی وہ خوشبوئے بدن
آہوئے تاتار کی باتیں کریں
سرمگیں آنکھوں کی تفسیریں سنائیں
نرگس بیدار کی باتیں کریں
پھر بیانِ سیرِ ہفت افلاک ہو
برق پا رہوار کی باتیں کریں
فیض سے جن کے جہاں روشن ہوا
پھر انہی افکار کی باتیں کریں
رحمتِ عالم، شفیعِ بے کساں
مونس و غم خوار کی باتیں کریں
- کتاب : سیدنا (Pg. 102)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.