بیٹھے ہوئے ہیں کب سے بالیں پہ آئے خواجہ
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-بھارت)
بیٹھے ہوئے ہیں کب سے بالیں پہ آئے خواجہ
کھل اے زباں کہ کر لوں شکر عطائے خواجہ
اللہ مجھ کو رکھے محو لقائے خواجہ
دیکھا کریں نگاہیں ہر دم ضیائے خواجہ
ابروئے حور کے ہوں کشتے جناب زاہد
میں ہو گیا شہید تیغ ادائے خواجہ
خواجہ نگر میں جانا یوں ہو میرا خدایا
دل میں ہو یاد خواجہ لب پر سنائے خواجہ
ہو جائے خاک جل کر خرمن میرے گنہ کا
دل سوزی گر دکھائے برق ادائے خواجہ
ایسی کہاں ہے یارو تقدیر مجھ گدا کی
دربار میں جو مجھ کو اپنے بلائے خواجہ
کوئی نہ بیکسی میں حامی ہوا ہمارا
امداد کو ہمارے آئے تو آئے خواجہ
دہلیز کی تمہارے حاصل ہو جبہ سائی
سر میں یہ دھن سمائی بیٹھے بٹھائے خواجہ
مقبول کیوں نہ اس کے اشعار ہوں جہاں میں
مشہور ہے تجملؔ مدحت سرائے خواجہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.