سبِ اسریٰ سرِ عرش بریں جانا محمد کا
سبِ اسریٰ سرِ عرش بریں جانا محمد کا
خوش آیا رب کو بھی انداز شاہانہ محمد کا
حقیقت کیا کہے تم سے یہ دیوانہ محمد کا
شریعت گیسوئے ہستی کو ہے شانہ محمد کا
پرے ہے شرک سے ایمان توحید و رسالت پر
کہ حاصل درج وحدت کا ہے دردانہ محمد کا
ھوالرزاق ذوالقوۃ ہے معطی اور وہ قاسم
ہے اس کشکولِ ہستی میں اک ایک دانہ محمد کا
متاعِ کل جہاں صدقہ کروں نعلین پر ان کی
لیے حاضر ہے جان و دل بھی دیوانہ محمد کا
بشارت مجھ سے عاصی کو بھی ہے بخشش کی محشر میں
یہ ھب لی امتی سجدوں میں فرمانا محمد کا
اطاعت عین حق کی ہے رسول اللہ کی طاعت
وہ جنت میں گیا جس نے کہا مانا محمد کا
انہیں فرمایا اتممت علیکم نعمتی رب نے
رہا رشکِ ملک طرز فقیرانہ محمد کا
وہی قبلہ وہی کعبہ وہی ملجا وہی ماویٰ
جبیں سائی کو سنگ بابِ کاشانہ محمد کا
مئے عرفاں ہمیشہ جھوم کے پیتے رہو رندو
رہے گا تا ابد آباد میخانہ محمد کا
یہ چادر زندگی کی برقؔ میلی ہو نہیں سکتی
کہ اس میں تانا ہے اللہ کا بانا محمد کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.