Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کلام باری پڑھے جہاں سے، یہاں سے پہلے، وہاں سے پہلے

طلحہ رضوی برقؔ

کلام باری پڑھے جہاں سے، یہاں سے پہلے، وہاں سے پہلے

طلحہ رضوی برقؔ

MORE BYطلحہ رضوی برقؔ

    کلام باری پڑھے جہاں سے، یہاں سے پہلے، وہاں سے پہلے

    جو نعت پڑھنے کا ہوا ارادہ، درود پڑھ لے زباں سے پہلے

    نمودِ ہستی کا راز جانو ترانۂ کن فکاں سے پہلے

    حقیقت بوستاں سمجھ لو حکایت گلستاں سے پہلے

    ظہورِ ہر صبح شبنمیں ہے، بنائے تکوینِ عالمیں ہے

    کہ نور سے نور چھن رہا تھا تبسم کہکشاں سے پہلے

    وہ باعثِ خلق ما سویٰ ہیں تجلیٔ اولِ خدا ہیں

    وجود مسعود آپ کا تھا تصور ایں و آں سے پہلے

    عطائے ربی رضائے مولیٰ، قسیمِ انعام کبریائی

    کوئی بھی تیر قضا ہو لیکن لگا ہے ان کی کماں سے پہلے

    یہ حور و غلماں، یہ جام کوثر، نظر میں اس کی سما سکے کیا

    وہ جس نے دیکھا ہوان کا روضہ فضائے باغ جناں سے پہلے

    لہو سے حضرت حسین کے ہے بہار گلزار بندگی میں

    فرشتے کیا کیا نہ گا رہے تھے فسانۂ انس و جاں سے پہلے

    وہ نور مطلق ہو جس کا ماخذ نگاہ حق بیں سے کیا چھپے گا

    صحیفۂ انبیا ہیں شاہد، عیاں رہا وہ نہاں سے پہلے

    مدیح محبوب حق تعالیٰ کا مرتبہ رشک قدسیاں ہے

    کسی کو یاں دعوت سخن دیں نہ برقؔ معجز بیاں سے پہلے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے