Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کہاں جائے یہ مستانہ علاؤالدین صابر کا

طالب مصطفیٰ آبادی

کہاں جائے یہ مستانہ علاؤالدین صابر کا

طالب مصطفیٰ آبادی

MORE BYطالب مصطفیٰ آبادی

    دلچسپ معلومات

    منقبت درشان صابرپاک حضرت علاؤالدین علی احمد (کلیر، اتراکھنڈ)

    کہاں جائے یہ مستانہ علاؤالدین صابر کا

    رہے آباد میخانہ علاؤالدین صابر کا

    کھلا ہے بابِ میخانہ علاؤالدین صابر کا

    چلا ہے دورِ پیمانہ علاؤالدین صابر کا

    عطا ہوتے ہیں جامِ بادۂ توحید مستوں کو

    ادا ہوگا نہ شکرانہ علاؤالدین صابر کا

    ہمیشہ اس میں رہتا ہے خیالِ حضرتِ صابر

    ہمارا دل ہے کاشانہ علاؤالدین صابر کا

    مجھے کیوں روکے رضواں، نقشِ دل پر نامِ صابر ہے

    ہے میرے پاس پروانہ علاؤالدین صابر کا

    لگی ہے اب تو لو شمع ِجمالِ شاہ کلیر سے

    ہمارا دل ہے پروانہ علاؤالدین صابر کا

    سرِ شوریدہ میں زلفِ علی احمد کا سودا ہے

    مجھے کہتے ہیں دیوانہ علاؤالدین صابر کا

    نہ چھوڑا ساتھ زہدو یاد حق صبر و توکل نے

    بنایا خوب یارانہ علاؤالدین صابر کا

    ہماری آنکھوں میں ہوکر ہمارے دل میں آتے ہیں

    جو وہ در ہیں تو یہ خانہ علاؤالدین صابر کا

    گدائے بینوا کو دم میں کردیتا ہے مستغنی

    وہ ہے دربار شاہانہ علاؤالدین صابر کا

    نہ ہرگز ہو سلاطینِ جہاں کو ناز شوکت پر

    جو سن لیں مجھ سے افسانہ علاؤالدین صابر کا

    نہ وہ پریوں کا شیدا ہے نہ وہ حوروں کا طالبؔ ہے

    امامِ دیں ہے دیوانہ علاؤالدین صابر کا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے