خالی رہے نہ جامِ عنایت سے یہ غلام
خالی رہے نہ جامِ عنایت سے یہ غلام
ہے اتنی عرض مالِ کوثر کے سامنے
اللہ رے فیض بخشش امت کے واسطے
سر رکھ دیا حسین نے خنجر کے سامنے
شبیر کو جنہوں نے کیا قتل بے گنہ
کیا منہ وہ لے کے جائیں گے حیدر کے سامنے
یہ وصفِ مصطفیٰ کبھی خالی نہ جائے گا
مل جائے گا صلہ مجھے داور کے سامنے
پرواز مرغِ روح کرے میری یا خدا
جا کر نبی کے روضۂ اطہر کے سامنے
تاراؔ غزل نہ ہر کس و ناکس کو تو دکھا
لے چل مگر رفیق سخنور کے سامنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.