تیرے قربان پیارے محمد گر رہا ہوں مجھے بھی سنبھالو
تیرے قربان پیارے محمد گر رہا ہوں مجھے بھی سنبھالو
اپنے پیارے نواسوں کا صدقہ یا نبی میری جھولی میں ڈالو
کوئی اپنا نہیں روزِ محشر ہے یہاں نفسا نفسی کا عالم
ہم گناہ گار ہیں یا محمد اپنی کملی میں ہم کو چھپا لو
نور سے نور ملنے چلا ہے مصطفیٰ سے خدا کہہ رہا ہے
یہ ہے معراج کی رات پیارے اپنے چہرے سے پردہ ہٹا لو
دور ہو جائیں گے سب اندھیرے نور ہی نور آنکھوں میں ہوگا
دیکھنا ہے اگر ان کا جلوہ اپنے دل کو مدینہ بنا لو
یاد آنے لگا سبزِ گنبد سن لو فریاد اپنے فناؔ کی
ہجر میں دل بہلتا نہیں ہے یا محمد مدینے بلا لو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.