Sufinama

ترے در کی بھیک پر ہے مرا آج تک گزارا

کامل شطاری

ترے در کی بھیک پر ہے مرا آج تک گزارا

کامل شطاری

MORE BYکامل شطاری

    دلچسپ معلومات

    منقبت درشان غوث پاک شیخ عبدالقادر جیلانی (بغداد۔ عراق)

    ترے در کی بھیک پر ہے مرا آج تک گزارا

    کبھی کچھ ملا تصدق کبھی کچھ ملا اتارا

    ترے ہاتھ دیکھتا ہوں دو جہاں کا راج سارا

    مری مغفرت کو بس ہے ترا صرف اک اشارہ

    مرے ناز سہنے والے مری لاج رکھنے والے

    ہے فقط تری عنایت مری زیست کا سہارا

    مجھے بے قرار رکھ کر مرے دل میں بسنے والے

    جو یہی ہے تیری مرضی مجھے ہر تڑپ گوارا

    مرے سر جنوں کا صحرا مرے ہاتھ غم کی بازی

    مری جیت دو جہاں میں جو رہا کرم تمہارا

    کوئی میرے دل سے پوچھے یہ ادائے دستگیری

    وہیں آگئے مدد کو انہیں جب جہاں پکارا

    مرے پیر کی حمایت مرے ساتھ ہے تو بس ہے

    مری ٹھوکروں میں منزل مجھے ہر بھنور کنارا

    وہ رہے سدا سلامت ہے سلامتی سے جس کی

    یہ ہماری کج کلاہی یہ ہمارا ناز سارا

    مری مختصر کہانی مرا مختصر تعارف

    ترے حسن کا پجاری تری ہر ادا کا مارا

    ز غم تو سرفرازم بہ پرستش تو نازم

    صنما بحال زارم نگہ کرم خدا را

    مری محی دیں نے کاملؔ اپنے زندگی عطا کی

    وہی ایک میرا آقا دل و جاں سے مجھ کو پیارا

    مأخذ :
    • کتاب : وارداتِ کامل (Pg. 12)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے