مظہر_ذات_خدا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)
مظہر ذات خدا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
نور سر کبریا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
خاص شکل مصطفیٰ ہے اپنا خواجہ بادشاہ
جسم و جان مرتضیٰ ہے اپنا خواجہ بادشاہ
کیوں نہ ہم کہلائیں بندے ایک اس کے خلق میں
صورت مولیٰ بنا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
سجدہ گاہ خاص اور عام اس کی ہے درگاہ پاک
قبلہ و کعبہ بجا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
شوکت و عظمت میں حضرت کا نہیں ثانی کوئی
رونق ارض و سما ہے اپنا خواجہ بادشاہ
سلطنت ہند و دکن کی ہے اسی کے حکم میں
شاہ اس اقلیم کا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
مل گئی سب کو ولایت اس سے خاص اجمیر میں
بہر فیض آ کر بسا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
جو خطاب مستطاب اس کو ملا ہذا حبیب
ہاں محمد کی عطا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
تابع فرمان ہیں اس کے سارے قطب و غوث آج
تاج بخشش اولیا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
کیوں نہ بر آئیں جہاں کے مقصد اس کی ذات سے
سر بہ سر حاجت روا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
سر کو قدموں پر جھکا دو اس کے سب وقت مہم
حضرت مشکل کشا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
شش جہت کے آئینوں میں ہے وہی اک جلوہ گر
صاف وجہ اینما ہے اپنا خواجہ بادشاہ
رگڑو پیشانی کو اپنی اس کی چوکھٹ پر مدام
سب کا باب مدعا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
ہے تجلی سے اسی کی ماہ گردوں کی چمک
زیب مہر پر ضیا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
شخص و عکس آپ ہی بنا ہے عشق کے اظہار کا
جان و تن کا آئینہ ہے اپنا خواجہ بادشاہ
حسن ممکن ہی پر اپنے ہے جو واجب شیفتہ
آپ اپنا دل ربا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
بھید راگ و رنگ کا ہے ایک اسی پر منکشف
نغمۂ کن کی صدا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
جان کر انجان ہیں اس کی حقیقت کا کہیں
ہم نے سمجھا ہے کہ کیا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
ذات بے چوں بن گیا ہے صاف اس کا جسم و جان
ابتدا اور انتہا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
نام نامی اس کا اپنے لب پر آئے کس طرح
اب تعین سے جدا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
منزل مقصود اس کی غیر کو حاصل ہو کب
چشتیوں کا رہنما ہے اپنا خواجہ بادشاہ
اک وجود اس کا جو ہے تنزیہہ اور تشبیہ میں
خود فنا و خود بقا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
نطق سے نکلی اسی کے کنت کنزاً کی حدیث
زینت عشق دولا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
پاسباں اس کے بنے ہیں سارے شہباز جہاں
قالب و جاں ہما ہے اپنا خواجہ بادشاہ
خرق عادات آج تک اس کے ہیں جاری خلق میں
عیسیٰ معجز نما ہے اپنا خواجہ بادشاہ
اس کے ظل عاطفت میں اک جہاں آشفتہ ہے
سایہ گستر خلق کا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
پاک دل ہو کر رکھو تم ذات سے اس کے خلوص
صاحب صدق و صفا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
تارک الدنیا جو بن کر ہو گیا ہے بے نوا
جان عاشق میں چھپا ہے اپنا خواجہ بادشاہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.