Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

طلب کا دامن پسارے بیٹھے ہیں در پہ منگتے ہزار خواجہ

امیر بخش صابری

طلب کا دامن پسارے بیٹھے ہیں در پہ منگتے ہزار خواجہ

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    دلچسپ معلومات

    منقبت در شان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)

    طلب کا دامن پسارے بیٹھے ہیں در پہ منگتے ہزار خواجہ

    تمہاری چوکھٹ کے جو بھکاری بنے ہیں سب تاجدار خواجہ

    ہے جاری جود و سخا کا منبع یہ خواجہ عثمان کا ہے صدقہ

    نہ جائے خالی کوئی سوالی بس آج سن لو پکار خواجہ

    اے میرے اجمیر کے بسیا پھنسی ہے آ کر بھنور میں نیا

    طفیل پنجتن لگا کے ٹھوکر کرم سے کر دیجے پار خواجہ

    پلا کے مست الست کر دو خودی کو میری تم پست کر دو

    اور اپنی مست میں مست کر دو چڑھا دو ایسا خمار خواجہ

    تمہاری چوکھٹ کو چومتے ہیں اور گرد روضے کے گھومتے ہیں

    یہ بن پیے آج جھومتے ہیں تمہارے سب بادہ خوار خواجہ

    ہے رشک جنت تمہارا کوچہ تمہارے فیض قدم کا صدقہ

    سکون قلب و جگر ہے خواجہ تمہارے در کی بہار خواجہ

    جو چاہو دنیا بدل دو میری جو چاہو ہستی پلٹ دو میری

    ہو تم امیرؔ حزیں کے والی تمہیں ہے سب اختیار خواجہ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے