طلب کا دامن پسارے بیٹھے ہیں در پہ منگتے ہزار خواجہ
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)
طلب کا دامن پسارے بیٹھے ہیں در پہ منگتے ہزار خواجہ
تمہاری چوکھٹ کے جو بھکاری بنے ہیں سب تاجدار خواجہ
ہے جاری جود و سخا کا منبع یہ خواجہ عثمان کا ہے صدقہ
نہ جائے خالی کوئی سوالی بس آج سن لو پکار خواجہ
اے میرے اجمیر کے بسیا پھنسی ہے آ کر بھنور میں نیا
طفیل پنجتن لگا کے ٹھوکر کرم سے کر دیجے پار خواجہ
پلا کے مست الست کر دو خودی کو میری تم پست کر دو
اور اپنی مست میں مست کر دو چڑھا دو ایسا خمار خواجہ
تمہاری چوکھٹ کو چومتے ہیں اور گرد روضے کے گھومتے ہیں
یہ بن پیے آج جھومتے ہیں تمہارے سب بادہ خوار خواجہ
ہے رشک جنت تمہارا کوچہ تمہارے فیض قدم کا صدقہ
سکون قلب و جگر ہے خواجہ تمہارے در کی بہار خواجہ
جو چاہو دنیا بدل دو میری جو چاہو ہستی پلٹ دو میری
ہو تم امیرؔ حزیں کے والی تمہیں ہے سب اختیار خواجہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.