بہت مدت سے تھی حسرت نذر خواجہ کے ہو جاؤں
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)
بہت مدت سے تھی حسرت نذر خواجہ کے ہو جاؤں
بر آئی بات میری اب نذر خواجہ کے ہو جاؤں
نذر خواجہ کے کرنے کو ٹٹولا میں بہت دل میں
نظر کچھ بھی نہیں آیا نذر خواجہ کے ہو جاؤں
کیا جب غور پھر دل میں تو ایک صورت نظر آئی
نذر لخت جگر کر کے نذر خواجہ کے ہو جاؤں
طفیل حضرت عثماں نذر صابر کی ہو منظور
نذر منظور ہو خواجہ نذر خواجہ کے ہو جاؤں
تمہارے عشق صادق میں نہ رہ جائے نشاں باقی
یہی حسرت و ارماں ہے نذر خواجہ کے ہو جاؤں
مئے الفت کو پی کر کے ہزاروں مست ہیں خواجہ
ہمیں بھی مست الفت کر نذر خواجہ کے ہو جاؤں
تمہاری نذر کا صدقہ اتارا بن کے مٹ ہو جاؤں
میں مٹ جاؤں تو نائبؔ ہوں نذر خواجہ ہو جاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.