تیری نظر سے دل کو سکوں ہے قرار ہے
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)
تیری نظر سے دل کو سکوں ہے قرار ہے
تیرے کرم سے میرے چمن میں بہار ہے
ہم آ گئے کہاں پہ یہ کس کا دیار ہے
پہلو سے دل پکارا یہی کوئے یار ہے
وعدے پہ جی رہے تھے مگر دم نکل گیا
آنکھیں کھلی ہوئی ہیں تیرا انتظار ہے
زاہد میری نماز بھلا کیوں نہ ہو قبول
ہر لمحہ میرے سامنے تصویر یار ہے
محشر میں سب کے پاس تو ہے نامۂ عمل
یہ دیکھو میرے ہاتھ میں دامان یار ہے
مجھ سے زمانہ گر ہو مخالف تو غم نہیں
میں مطمئن ہوں میری طرف چشم یار ہے
کاملؔ کے دل سے پوچھیے سجدوں کی لذتیں
وہ ہے سر نیاز ہے اور پائے یار ہے
- کتاب : وارداتِ کامل (Pg. 91)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.