یہ بارگاہ_خواجۂ_بندہ_نواز ہے
دلچسپ معلومات
منقبت بندہ نواز گیسو دراز خواجہ محمد حسینی (گلبرگہ-کرناٹک)
یہ بارگاہ خواجۂ بندہ نواز ہے
اس در پہ جس کا سر ہے وہی سرفراز ہے
دیکھے کوئی اگر نگہ امتیاز ہے
کس شان کا یہ سید گیسو دراز ہے
ہر دل پہ کچھ نہ کچھ کر چشم ناز ہے
ان کا ہر ایک تیر نظر دل نواز ہے
پرواز عقل کا ہے تصور وہاں غلط
جس عالم بلند کا وہ شاہ باز ہے
دیکھو وہ محو خواب ہے پھولوں کی سیج پر
نسبت پہ جس کی آج ہزاروں کو ناز ہے
ان کی عنایتوں سے ہمیں کیا نہیں ملا
پیہم اک اضطراب ہے سوز و گداز ہے
جب تک ہے راز راز حقیقت کی ہے دلیل
آئینہ بن گیا تو سمجھ لو مجاز ہے
توہین اعتماد ہے فکر مآل کار
بے فکر بیٹھ جاؤ خدا کارساز ہے
کیا کیجئے گا کر کے حقیقت کو بے نقاب
ہر اعتبار جلوہ بشکل مجاز ہے
وہ کیوں نیاز مند ہو ناز طبیب کا
کاملؔ جسے نصیبہ غم چارہ ساز ہے
- کتاب : وارداتِ کامل (Pg. 195)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.