ہر اک بندہ بھرتا ہے دم آپ کا
دلچسپ معلومات
منقبت درشان غریب نواز خواجہ معین الدین حسن چشتی (اجمیر۔ہندوستان)
ہر اک بندہ بھرتا ہے دم آپ کا
نہیں کس پہ خواجہ کرم آپ کا
جھکیں کیوں نہ شیخ و برہمن یہاں
خدا آپ کا ہے صنم آپ کا
ہزاروں نگاہیں ادھر بچھ گئیں
اٹھا جس طرف بھی قدم آپ کا
کیا مجھ کو ہر ایک سے بے نیاز
دو عالم کی دولت ہے غم آپ کا
ستم کے پڑیں لاکھ پردے تو کیا
کہیں چھپ سکا ہے کرم آپ کا
خدا کی بزرگی دلاتا ہے یاد
یہ روضہ خدا کی قسم آپ کا
کھلا ہم پہ عقدہ یہ اجمیر میں
خدا کا کرم ہے کرم آپ کا
اسی سے تو ہے زندگانی مری
سلامت رہے درد و غم آپ کا
خدا جانے میں کتنے سجدے کروں
جو مل جائے نقش قدم آپ کا
خبر آپ کاملؔ کی لیں یا نہ لیں
وہ ہے بندۂ بے درم آپ کا
- کتاب : وارداتِ کامل (Pg. 19)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.