ادب سے عرض ہے با_چشم_تر غریب_نواز
دلچسپ معلومات
منقبت درشان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر۔راجستھان)
ادب سے عرض ہے با چشم تر غریب نواز
ادھر بھی ایک اچٹتی نظر غریب نواز
مرے جنوں میں ہو تم مستتر غریب نواز
مرا جنوں ہے تمہاری خبر غریب نواز
بہت دنوں سے ہے ذوق سفر غریب نواز
نگاہ شوق میں ہے رہ گزر غریب نواز
جنہیں ہوس ہے انہیں سیم و زر غریب نواز
ادھر تو صرف کرم کی نظر غریب نواز
نوازیئے مجھے جلدی نوازیئے خواجہ
نہ دیکھیے مرے عيب و ہنر، غریب نواز
معین دین رسالت بھی ہے ولایت بھی
کہ مبتدا ہیں محمدؐ خبر غریب نواز
تمہارے نام پہ مٹتے رہیں گے دیوانے
نہ مٹ سکے گا تمہارا اثر غریب نواز
جنہیں نصیب گدائی تمہارے در کی ہے
غنی رہیں گے وہی عمر بھر غریب نواز
وہ کم نظر ہیں نہ دیکھیں تمہیں جو الفت سے
وہ بے بصر ہیں انہیں کیا خبر غریب نواز
بہ فیض حضرت پیران پیر و آل عبا
تمہارے سائے میں ہے گھر کا گھر غریب نواز
زہے نصیب دوگونہ عروج حاصل ہے
ادھر مرے شہ جیلاں ادھر غریب نواز
خبر نہیں کہ غریبوں کا حشر کیا ہوتا
خدا تمہیں نہ بناتا اگر غریب نواز
تمہارے در سے قیامت ہی اب اٹھائے گی
یہاں سے جائیں تو جائیں کدھر غریب نواز
مرے مذاق طلب کی بھی لاج رہ جائے
یہ منحصر ہے کرم آپ پر غریب نواز
تمہارے لطف و کرم سے پتا چلا مجھ کو
نہیں ہے آہ مری بے اثر غریب نواز
سر نیاز کو تم نے بلندیاں بخشیں
کمال فخر سے اونچا ہے سر غریب نواز
نصیرؔ خواجۂ اجمیر اس لیے ہیں کریم
کہ ہے ازل سے محمدؐ کا گھر غریب نواز
- کتاب : کلیات نصیرؔ گیلانی (Pg. 356)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.