وسیلہ ہے مجھے کس کا نظام_الدین چشتی کا
دلچسپ معلومات
منقبت درشان محبوب الٰہی خواجہ نظام الدین اؤلیا (دہلی-بھارت)
وسیلہ ہے مجھے کس کا نظام الدین چشتی کا
کہ میں دل سے ہوا بندہ نظام الدین چشتی کا
اسی منزل میں اے خضر نظر جنت کے رستے ہیں
دکھا بہر خدا کوچہ نظام الدین چشتی کا
مری وحشت میں عالم وجد کا ہو حق کا پیدا ہے
ہوا ہوں جب سے دیوانہ نظام الدین چشتی کا
الٰہی کیوں صبا چلتی ہے اتراتی ہوئی ایسے
کہیں دیکھا نہ ہو کوچہ نظام الدین چشتی کا
رہے کن حسرتوں سے حسرت دیدار آنکھوں میں
نہ دیکھا اک نظر چہرہ نظام الدین چشتی کا
- کتاب : Majmua-e-Qawwali, Part 4 (Pg. 4)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.