Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مایوس سائل نے جب گھر کی راہ لی

امجد حیدرآبادی

مایوس سائل نے جب گھر کی راہ لی

امجد حیدرآبادی

مایوس سائل نے جب گھر کی راہ لی

آنکھوں میں آنسو تھے تھی جھولی خالی

اتنے میں رحمت جھنجلا کے بولی

کیوں جا رہا ہے تو ہاتھ خالی

سائل ادھر آ پھر مانگ پھر مانگ

ہر دم ہمارے فضل و کرم کا

جاری ہے دریا پھر مانگ پھر مانگ

ہے وجہ تسکین یہ بے قراری

زر اور زور سے بہتر ہے زاری

چھائی ہے تجھ پر رحمت ہماری

ہاں چپ نہ ہو جا پھر مانگ پھر مانگ

پیدا سکندر کو کس نے کیا تھا

حاتم کے ہاتھوں سے کس نے لیا تھا

مایوس جانے کو کس نے کہا تھا

ہم نے تو دینے کا وعدہ کیا تھا

لے ہاتھ پھیلا پھر مانگ پھر مانگ

ہم اپنی شان کریمی دکھائیں

تیری مرادیں سب بر لائیں

تو مانگتا جا ہم دیتے جائیں

ہاں چپ نہ ہو جا پھر مانگ پھر مانگ

لے بھر لے امجدؔ کاسہ ہوس کا

ہم بھی تو دیکھیں ہے ظرف کتنا

لے ہاتھ پھیلا پھر مانگ پھر مانگ

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

نا معلوم

نا معلوم

مأخذ :
  • کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 129)
  • اشاعت : Second

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے