آنکھوں میں میری مثل_نظر غوث_پاک ہیں
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غوث پاک حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی (بغدادا۔ عراق)
آنکھوں میں میری مثل نظر غوث پاک ہیں
دل ہے مرا صدف تو گہر غوث پاک ہیں
اے طالبوں کرو مرے دل کا طواف تم
جاتے ہو کس طرف کو ادھر غوث پاک ہیں
دونوں بزرگوں میں ہے ازل ہی سے اتحاد
ہندالولی ہیں شیر شکر غوث پاک ہیں
جس پر نگاہ پڑ گئی وہ پاک ہو گیا
کیا پاک بیں و پاک نظر غوث پاک ہیں
اب تک ہوا نہیں کوئی اس شان کا ولی
بے شبہ فخر جد و پدر غوث پاک ہیں
آئی بلا کہ آپ نے رد کر دیا اسے
ہر ایک معتقد کی سپر غوث پاک ہیں
ہے گیارہویں زیارت نعلین کا ہے دن
مہمان آج تو مرے گھر غوث پاک ہیں
کس طرح سے کہوں کہ ہوں فرزند آپ کا
آقا مرے ضرور مگر غوث پاک ہیں
ہیں نخل بوستان امامت ابوالحسن
شاخیں حسن حسین ثمر غوث پاک ہیں
میں نیند میں ہوں اور زباں پر ہے یہ سخن
کوئی مجھے بتائے کدھر غوث پاک ہیں
کہتے ہیں جس کو در نجف آپ کی ہی ذات
دونوں طرف سے پاک گہر غوث پاک ہیں
جبریل کو ہوا نہیں یہ مرتبہ نصیب
محبوب حق ہوئے وہ بشر غوث پاک ہیں
کیوں کر کہوں نہ آنکھوں کا تارا حضور کو
نور نگاہ خیر بشر غوث پاک ہیں
ہر اک جہاں کے واسطے ہے اک قمر جدا
دنیائے قطبیت کے قمر غوث پاک ہیں
اکبرؔ ہے تیرا حال عیاں سب حضور پر
تو بے خبر ہے اہل خبر غوث پاک ہیں
- کتاب : تجلیاتِ عشق (Pg. 185)
- Author : شاہ اکبرؔ داناپوری
- مطبع : شوکت شاہ جہانی، آگرہ (1896)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.